ـ
میرے شہر میں میری نسل لُونے والو۔۔۔۔۔۔پتہ ہے بیٹا کس طرح جوان ہوتا ہے ـ
ذرہ
سوچو ! اس مسلح جنگ کا کمانڈر بظاہر سید صلاح الدین کو بنایا ہے؟ مگر وہ پاکستان
کی فوج کی حفاظت میں سرحد پار رہتا ہے دوسری بیگم کے ساتھ ؟۔اُن ک پانچ بیٹے( اللہ
اُن کو اپنی پناہ میں رکھیں) ہے اور کوئی ڈاکٹر ہے اور کمپوٹر اِنجینر ہے اور کوئی
کچھ ہے اور کوئی کچھ؟ پھر سوال لوگوں کے دِلوں میں بار بار یہ اُٹھتا ہے کہ ''
دوسروں کے معصوم بچوں کو اس بھیانک بندوق اور گولیوں کا نشانہ کیوں بنایا
جاتا ہے؟
یہی سوال محترم گیلانی صاحب سے بھی پوچھا جاسکتا ہے کہ
آپ کا ایک بیٹا ڈاکٹر اور ایک ایگرکلچر ڈپارمینٹ میں اُونچے عہدے پر قایم ہے؟ آپ
نے محکمہ ٹورسٹ میں پچھلے سال اپنے نواسے کے لئے بھی ایک لاکھ ماہانہ پر
نوکری قبول کی۔یہ نوکری خاض طور پر آپکے نواس کے لئے ہی نکالی گئ تھی؟ آپ معصوم
بچوں کے ماتھے پر ''موت '' کا بوسہ کیوں دیتے ہے؟ کیا آپ کو اللہ کے ہاں جواب نہیں
دینا ہے اِ ن موتوں پر ؟